1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

جرمن فوج کی میٹنگز آن لائن افشاء

5 مئی 2024

جرمن فوج نے ایسی رپورٹوں کی تصدیق کی ہے کہ ویب ایکس نامی ویب سائٹ میں ایک خامی موجود تھی۔ فوج اس ویب سائٹ کو آن لائن میٹنگز کے لیے استعمال کرتی ہے۔ مارچ میں ایسی ہی ایک میٹنگ روسی میڈیا پر شائع کی گئی تھی۔

https://p.dw.com/p/4fWBw
جرمن فوجی
تصویر: Christoph Hardt/Panama Pictures/picture alliance

جرمن فوج نے ہفتہ چار مئی کو یہ بات تسلیم کی کہ ویڈیو کانفرنسنگ کے لیے فوج جو سروس استعمال کرتی ہے اس میں موجود ایک خامی کے سبب ہزاروں میٹنگز عوامی سطح پر آن لائن قابل رسائی تھیں۔

جرمن اخبار 'سائٹ آن لائن‘ کے مطابق جرمن فوج کے ویب ایکس سسٹم پر آسان الفاظ کے ذریعے جرمن فوج کی آن لائن میٹنگز تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ''چھ ہزار سے زائد میٹنگز تلاش کی جا سکتی ہیں جن میں سے کچھ کو خفیہ رکھا جانا مطلوب تھا۔‘‘

جرمن فوج کی مبینہ جاسوسی، چانسلر کا فوری انکوائری کا وعدہ

چین کے لیے جاسوسی کا الزام، جرمنی میں تین مشتبہ ملزم گرفتار

جرمن ملٹری کے مطابق ویب سائٹ میں موجود اس خامی کا پتہ چلنے کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر اندر ہی اسے دور کر دیا گیا تھا۔

ملٹری کے ایک ترجمان نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ''شرکاء کے علم میں آنے اور اجازت دیے جانے کے بغیر ویڈیو کانفرنس میں شرکت ممکن نہیں تھی... اس لیے کچھ بھی خفیہ چیز کانفرنس سے باہر نہیں جا سکتی۔‘‘

معاملے کی تفصیلات کیا ہیں؟

روسی میڈیا کی طرف سے رواں برس مارچ میں ایک میٹنگ کی تفصیلات آن لائن جاری کر دی گئی تھیں جس میں جرمن ایئرفورس حکام یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی فراہمی کے بارے میں بات کر رہے تھے۔ اس واقعے کے بعد جرمن فوج پہلے ہی دباؤ میں ہے۔

ٹاؤرس میزائل فضا میں سفر کرتا ہوا
روسی میڈیا کی طرف سے رواں برس مارچ میں ایک میٹنگ کی تفصیلات آن لائن جاری کر دی گئی تھیں جس میں جرمن ایئرفورس حکام یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی فراہمی کے بارے میں بات کر رہے تھے۔تصویر: Bundeswehr/dpa

تازہ معاملے میں 'سائٹ آن لائن‘ نے رپورٹ کیا کہ اس نے ایسے آن لائن میٹنگ رومز کا کھوج لگایا ہے جنہیں ڈھائی لاکھ کے قریب جرمن فوجی استعمال کرتے ہیں۔

سکیورٹی میں یہ خامی جرمن فوج کے اپنے ویب ایکس ورژن میں موجود تھی، جو عوامی سطح پر دستیاب ورژن سے زیادہ محفوظ سمجھا جاتا ہے۔

سائٹ آن لائن کے رپورٹر جرمن فوج کے سربراہ انگو گیرہارٹس کے نام سے بھی ایک میٹنگ روم تک رسائی میں کامیاب ہو گئے۔ خیال رہے کہ گیرہارٹرس کے نام ماضی میں افشاء ہونے والی معلومات میں بھی سامنے آیا تھا۔

سائٹ آن لائن کے مطابق جرمن فوج کو اس خامی کے بارے میں تب معلوم ہوا جب اس سے اس خامی کے بارے میں نکتہ نظر جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا۔

ا ب ا/ک م (اے ایف پی، ڈی پی اے)